کھجور ، جہاں قرآنِ پاک میں اِسکا ذکر کیا گیا ہے، وہیں احادیثِ رسول ﷺ میں بھی اسکے مختلف استعمال کا طریقہ بیان کیا گیا ہے،جس میں نبیذ بھی شامل ہے۔ نبوی غذاؤں میں نبیذ ایک مشروب کا نام ہے، جسکا استعمال عرب میں آج بھی ہے جبکہ عجم اس سے تقریباً ناواقف ہے۔ کھجور یوں تو ایک گرم مرطوب پھل ہے، لیکن اگر اسے پانی میں بھگوکر اسکا شربت بناکر پیا جائے تو شاید ہی اس سے زیادہ پرتاثیر اور تسکین آمیز کوئی اور مشروب ہو۔ موجودہ دور میں دل کے امراض کے لئے کھجور کا استعمال تیزی سے رواج پا رہا ہے۔ بالفاظِ دیگر، دنیا واپس فطرت کی جانب لوٹنے پر مجبور ہے۔
گرمی کے موسم میں، خاص کر روزے کی حالت میں پیاس اور گرمی کی شکایت معمول کی بات ہے۔ لوُ کی حدّت اور پیاس سے بچنے کےلیے سحری کرنے کے بعد دو بڑے چمچ گلقند (گلاب کی پتیوں کا مربّہ) کھا کرایک گلاس پانی پی لیں۔ یا گلاب کی پنکھڑیاں دو چمچ کھاکر اوپر سے کھجور کا شربت پی لیں۔ اسی طرح افطار کے وقت کھجور سے روزہ افطار کرکے چُسکی چُسکی کھجور کا شربت پئیں۔ پیاس، حدت اور تھکان پل بھر میں ختم ہو جائیگی۔ شربتِ کھجور اور گلقند اپنے اندر انوکھی خصوصیات رکھتے ہیں، سحری میں ان کا استعمال انسان کو دن بھر ترو تازہ رہنے میں مدد دیتا ہے۔
کھجور کا شربت قلب و جگر کے لیے باعثِ تسکین ہونے کے ساتھ ساتھ یرقان (ہیپاٹائٹس)، معدے کی تیزابیت، پیاس کی شدّت، ہاتھ پاؤں کی جلن، منہ کی خشکی، لعابِ دہن کا کم ہونا،اور قبض وغیرہ کا بھی بہترین علاج ہے۔ ایسے لوگ جو پیچیدہ امراض میں مبتلا ہیں اور خاص کر گرمیوں میں روزہ رکھنے سے قاصر ہیں، وہ مایوس اور پریشان نہ ہوں۔ کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کے لئےقرآن پاک میں رہنمائی نہ ہو، اور احادیثِ رسولؐ میں اسکی وضاحت موجود نہ ہو۔ اصل مسئلہ ہمارا اپنی فطرت کی طرف نہ لوٹنا ہے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں کتبِ سیرت میں یہ بات ملتی ہےکہ وہ گرمیوں کے روزے اور سردیوں کی تہجد کی دعا ئیں مانگتے تھے، کیونکہ گرمی کے دن بڑے ہوتے ہیں اور سردیوں کی راتیں بڑی ہوتی ہیں۔
حضرت ابو قتادہؓ سے روایت ہےکہ نبیؐ نے نبیذ بنانے کے لئے خشک اور کچی کھجور ملانےسے، خشک انگور اور خشک کھجور ملانے سے، اور کچی اور تر کھجور ملانے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ ہر ایک سے الگ الگ نبیذ بناؤ۔ (رواہ مسلم)
نبیذ بنانے کا طریقہ:
۰ حسبِ مقدار کھجور لے کر شام کو (عشاٴ کے بعد) پانی میں بھگودیں ___ـــ ایک پاوٴ کھجور کو تقریباً دو لیٹر پانی میں بھگوئیں ۔
۰ اگر کھجوریں خشک یا سخت ہوں تو گھٹلیاں نکال کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرلیں، اور اگر کھجوریں تازہ اور نرم ہیں تو انہیں ثابت ہی بھگودیں، مسلتے وقت گھٹلیاں نکال لیں۔
۰ صبح کے وقت کھجور کو صاف ہاتھوں سے مسلیں اسطرح کہ کھجور کے ریشے پانی میں حل ہوجائیں۔ اس مقصد کے لئے blender (جُوسر مشین ) بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
۰ مشروب تیّار ہے، چھان کر یا بغیر چھانے دونوں طرح سے نوش کیا جاسکتا ہے (خصوصاً قبض کے مریض بغیر چھانے استعمال کریں)۔
مزید افادیت اور ذائقے کے لئے دودھ بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔
- ایک گلاس مشروب تیار کرنے کے لئے سات کھجوریں آدھا گلاس پانی میں بھگودیں، ایک تا دو گھنٹے کے بعد کھجوروں کو اُسی پانی میں ہاتھ سے یاچمچ سے اچھی طرح مسل دیں یا blender میں ڈال کر مِکس کرلیں۔ بقیہ آدھا گلاس دودھ یا ٹھنڈا پانی ڈال کر حل کرلیں۔ فوری مشروب تیار ہے۔ --- کھجوروں کی تعداد اپنی طبعیت کے مطابق ایک، تین ، پانچ، یا سات بھی کی جاسکتی ہے۔
گرمی کے موسم میں ٹھنڈی جگہ یا فرج میں رکھیں۔ صبح کا بھگویا ہوا شام کو استعمال کریں اور شام کا بھگویا ہوا صبح استعمال کریں۔ گوکہ فرج میں رکھنے سے زیادہ عرصے تک قابلِ استعمال رہتا ہے، پھر بھی شدید گرمی میں احتیاطاً بارہ گھنٹے سے زیادہ نہ رکھیں۔ زیادہ وقت تک رکھنے سے بھیگی کھجور میں خمیر پیدا ہوجاتا ہے، جو اسکا استعمال مشکوک بنادیتا ہے۔ لہذا کوشش کریں کہ تازہ بناکر ہی استعمال کیا جاےٴ۔
نوٹ: کھجور کے شربت میں گرم دودھ ملاکر سردیوں میں اکژ زیر استعمال رہتا ہے، البتہ گرمیوں کے حوالے سے اسکی افادیت میرے علم میں نہیں تھی۔ اس مضمون کا محّرک اور ماٴخذ فیس بُک پر Pakistan News کی ایک پوسٹ ہے، جسکا لنک نیچے دیا گیا ہے۔
https://www.facebook.com/Pakistani.UrduNews/posts/1134290636585185:0
مزید معلومات کے لئے درج ذیل صفحات سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔